مجھکو کوئی لفظوں کے جال نہیں آتے
بیان کرنے کبھی تو اپنے ہی خیال نہیں آتے
کچھ دیر سے جو چہرے پہ ہے روشنی نمودار
ایسا بھی نہیں ہے کہ وبال نہیں آتے
کچھ جھریاں ،کچھ ہلکے آنکھوں کی اوٹ میں
میاں بیکار تو یوں اسے احوال نہیں آتے
جس درجہ بندی میں اب شامل ہوا ہوں میں
مفلس نا سہی اس میں پر خوش حال نہیں آتے
زیبِ تن ہیں خود تو وہ عمدہ ترین لباس
مفلس کو دینے جو ایک شال نہیں آتے