SHAHZAIB

الجھن

مجھکو کوئی لفظوں کے جال نہیں آتے

بیان کرنے کبھی تو اپنے ہی خیال نہیں آتے

 

کچھ دیر سے جو چہرے پہ ہے روشنی نمودار

ایسا بھی نہیں ہے کہ وبال نہیں آتے

 

کچھ جھریاں ،کچھ ہلکے آنکھوں کی اوٹ میں

میاں بیکار تو یوں اسے احوال نہیں آتے

 

جس درجہ بندی میں اب  شامل ہوا ہوں میں

مفلس نا سہی اس میں پر خوش حال نہیں آتے

 

زیبِ تن ہیں خود تو وہ عمدہ ترین لباس

مفلس کو دینے جو ایک شال نہیں آتے