Maryam Rafiq

A poem for the storm inside me

ایک نظم میرے نام ۔۔۔

 

تیری آنکھوں میں بسی وہ گہرائی 

ہاں ! وہ گہرائی میں دیکھ سکتی ہوں 

 

تیرے دل میں چھپی وہ تنہائی 

اس تنہائی کو محسوس کر سکتی ہوں 

 

تیری خاموشی کے اندر کا حال 

تیرے اندر اٹھتا ہوا وہ ملال 

 

نا جانے کون سی جنگ ہے اندر تیرے 

نا جانے کیوں بھیگے ہوئے ہیں رخسار تیرے 

 

آرزوئے دل کہ محسوس کر لے کوئی تنہائی میری 

بغیر پوچھے ہی سمجھ جائے کوئی دہائی میری ۔

مریم رفیق ~