Maryam Rafiq

نور کا سفر

  :  باب 1

خدا سے ملاقات 

کہانی جو روشنی کی طرف لے جاتی ہے کچھ کہانیاں دل میں اتر جاتی ہیں 

     عشق حقیقی پر مبنی یہ کہانی خدا سے محبت تک کا سفر ہے ۔ کہانی ایک ایسی لڑکی کی جو خدا سے مل گئی زندگی کے حالات نے اسے خدا سے جور دیا۔ کچھ بشر پیدا تو مسلمان ہوتے ہیں لیکن ان کی وفات کفر پر ہوتی ہے ۔ یہاں کفر سے مراد یہ ہے کہ ان کا ان کی زندگی میں خدا سے کوئی تعلق نہیں بنتا ۔ وہی رسمی سا تعلق کہ کچھ چاہیے تو دعا مانگ لی اور بس۔۔۔۔ اسے تعلق کہنا بھی میرے نزدیک توہین ہے ۔ وہ خدا جس نے ہمیں پیدا کیا اس سے ایسا تعلق کیوں ہوتا ہے یہ سوچنے والی بات ہے ۔۔۔ جب اللّٰہ کے رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم تک ہدایت پہنچا دی ہے تو پھر کیوں ہم میں سے اکثر اصل ہدایت نہیں پا سکے ؟ جب اللّٰہ نے ہم سے عہد لیا تھا کہ ہم صرف اس کی عبادت کریں گے اور یہ کہ صرف وہی ہمارا معبود ہے تہ ہمارا ہمارے معبود کے ساتھ اتنا کمزور رشتہ کیوں ہے ؟ دیکھا جائے تو ہم میں سے اکثر اپنا عہد پورا نہیں کر رہے ۔

القرآن : اور عہد کو پورا کرو کہ عہد کے بارے میں ضرور پوچھا جائے گا 

سورة الإسراء (١٧) آیت ٣٤

ہدایت اسے ہی ملتی ہے جو ہدایت چاہتا ہے جو عہد کو پورا کرنا چاہتا ہے جو ہدایت کے قابل ہوتا ہے ہر کسی کو ہدایت مل جاتی تو فرعون کفر کی حالت میں نا مرتا ۔۔۔۔۔

کسی قوم کے حالات اللہ نہیں بدلتا جب تک وہ خود اسے نہ بدلیں جو ان کے دلوں میں ہے

القرآن سورة رعد آیت نمبر 11

زندگی بہت نا مناسب سی چیز ہے ہر چیز ہماری مرضی سے نہیں ہوتی ہر دفعہ ہم نے جو سوچا ہو ویسا نہیں ہوتا اسی لیے ہمیں حالات میں ڈھل جانا چاہیے یہی ہمارے لیے بہتر ہے ۔ زندگی ہمیں کچھ سکھا رہی ہو تو اسے رد کرنے کے بجائے اس سے سیکھ لینا چاہیے کیوں کہ جب بعد میں سمجھ آتی ہے جب تک بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے۔ کچھ لوگ ساری زندگی گناہوں  میں گزار دیتے اور مرنے سے چند سال پہلے خدا انھیں ہدایت دے دیتا ہے کیوں کہ وہ ہدایت کے قابل ہوتے ہیں اور کچھ لوگ اس کا بلکل الٹ ساری زندگی ہدایت میں گزار کر کفر کی حالت میں مر جاتے ہیں کیوں کہ وہ ہدایت کے قابل نہیں ہوتے ان کے لیئے ان کا نفس خدا ہوتا ہے اور وہ ہار جاتے ہیں۔

وہ لوگ جنہوں نے ہدایت قبول کی اس  نے انھیں ہدایت میں بڑھا دیا اور انہیں ان کا تقویٰ ادا کر دیا

القرآن سورة محمد آیت نمبر 17