نومبر تیری سب چالیں دسمبر جیسی لگتی ہیں
وہی ٹھنڈک، وہی خنکی وہی یادوں کی برساتیں
وہی بے خود میری سانسیںوہی بے ربط تیری باتیں
نومبر زخم دے کے پھر بلاتے ہو دسمبر کیوں ..؟؟
مجھے ان سرد لمحوں میں ڈلاتے ہو نومبر کیوں ..؟؟